Thursday, March 21, 2013

راز دل کی سر بازار خبر کرتے ہیں آج ہم شہر میں خون اپنا ہدر کرتے ہیں




(۵)

راز دل کی سر بازار خبر کرتے ہیں 
آج ہم شہر میں خون اپنا ہدر کرتے ہیں 
عقل کی بات کوئی ہم نے کہی ہے شاید
جنَّتی جتنے ہیں سب ہم سے حذر کرتے ہیں 
زہد و طاعت کا سہارا نہیں جب سے زاہد 
یاد اللہ کو ہم آٹھ پہر کرتے ہیں 
عیب یہ ہے کہ کرو عیب، ہنر دکھلاؤ
ورنہ یاں عیب تو سب فرد بشر کرتے ہیں 
جی رکاوٹ سے جو ان کی کبھی رک جاتا ہے 
اک لگاوٹ میں ادھر سے وہ ادھر کرتے ہیں 
تلخیاں زیست کی تھوڑی سی رہی ہیں باقی
یہ مہم جو بھی خدا چاہے تو سر کرتے ہیں 
کہیں افطار کا حیلہ تو نہ ہو یہ حالی ؔ 
آپ اکثر رمضان ہی میں سفر کرتے ہیں 
***

No comments:

Post a Comment