1جامعہ دارالسلام کا ایک دن
(ایک حقیقت، ایک تخیل)
ٹھک ٹھک ٹھک۔۔۔ نقیب صاحب دروازے کو کھٹکھٹا رہے ہیں، ان کی آواز گونج رہی ہے ’’اٹھ جاؤ‘‘ ’’اٹھ جاؤ‘‘ ، اسی دوران اذان کی سریلی اور میٹھی آواز سماعت سے مصافحہ کرتی ہے، الصلوٰۃ خیر من النوم کی صدا جب کانوں سے ٹکراتی ہے تو رہی سہی نیند بھاگ جاتی ہے، میں اپنا بستر چھوڑ دیتا ہوں، کمرے کے ساتھ یعقوب، ناصرالدین، احمد اللہ، افضال اور ہدایت اللہ بھی نیند کی وادیوں سے ابھی ابھی لوٹے ہیں، جلدی سے برش لے کر وہ حمام کا رخ کرتے ہیں، ضرورت سے فارغ ہو کر مسجد کی جانب بڑھتے ہیں، اتنے میں ہمارے وارڈن بہت ہی محترم انسان ابو الفضل صاحب
کمروں کا معائنہ کرتے ہوئے آگے بڑھتے ہیں، اگر کوئی سوتا ہوا مل جاتا ہے تو اس کا نام لے کر آگاہ کرتے ہیں پھر آگے بڑھ جاتے ہیں۔