مشفق خواجہ
ہماری علمی و ادبی دنیا میں ایک بلند مقام پر فائز ہیں۔ ان کی شخصیت بڑی پہلودار تھی۔ محقق‘ ناقد‘ شاعر‘ ادیب‘ مزاح نگار‘ غرض کسی خانے میں بند نہیں تھے۔ ’’ہرہفت‘‘ کی اصطلاح ان پر صادق آتی ہے۔ انھوں نے بڑا وقیع اور معیاری کام اپنی یادگار چھوڑا ہے اور اس سے کئی گنا زیادہ تحریری کام غیرمطبوعہ یا نامکمل حالت میں چھوڑ گئے ہیں۔ یہی نہیں وہ نہایت مہذب‘ نفیس طبع‘ بردبار‘ مرنجاں مرنج اور بڑے منضبط ذہن کے مالک تھے۔ کسی کی دل آزاری گوارا نہ کرتے تھے۔ اگر کوئی ان کے بارے میں نامناسب بات کہتا یا الزام تراشی کرتا تو طرح دے جاتے۔ کبھی مجبوراً کچھ کہنا بھی پڑتا تو رد جواب میں حسن خطاب سے کام لیتے اور اصول و آداب کا خیال رکھتے تھے۔ ان کی خوش باشی اور شگفتگی بھی درجۂ کمال کو پہنچی ہوئی تھی جس نے ان کی شخصیت کو چار چاند لگا دیے تھے۔