Monday, May 6, 2013

مشفق خواجہ


 
مشفق خواجہ
 ہماری علمی و ادبی دنیا میں ایک بلند مقام پر فائز ہیں۔ ان کی شخصیت بڑی پہلودار  تھی۔ محقق‘ ناقد‘ شاعر‘ ادیب‘ مزاح نگار‘ غرض کسی خانے میں بند نہیں تھے۔ ’’ہرہفت‘‘ کی اصطلاح ان پر صادق آتی ہے۔ انھوں نے بڑا وقیع اور معیاری کام اپنی یادگار چھوڑا ہے اور اس سے کئی گنا زیادہ تحریری کام غیرمطبوعہ یا نامکمل حالت میں چھوڑ گئے ہیں۔ یہی نہیں وہ نہایت مہذب‘ نفیس طبع‘ بردبار‘ مرنجاں مرنج اور بڑے منضبط ذہن کے مالک تھے۔ کسی کی دل آزاری گوارا نہ کرتے تھے۔ اگر کوئی ان کے بارے میں نامناسب بات کہتا یا الزام تراشی کرتا تو طرح دے جاتے۔ کبھی مجبوراً کچھ کہنا بھی پڑتا تو رد جواب میں حسن خطاب سے کام لیتے اور اصول و آداب کا خیال رکھتے تھے۔ ان کی خوش باشی اور شگفتگی بھی درجۂ کمال کو پہنچی ہوئی تھی جس نے ان کی شخصیت کو چار چاند لگا دیے تھے۔

Wednesday, April 24, 2013

9جامعہ دارالسلام کا ایک دن


(last)9جامعہ دارالسلام کا ایک دن
چنانچہ تکبیر تحریمہ کے وقت ہم وضو کر کے مسجد میں داخل ہو گئے، طلباء جلد از جلد جماعت میں شامل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، قاری صاحب آج لمبی قرأت فرما رہے ہیں، تقریباً تمام طلباء پہلی رکعت میں امام صاحب کے ساتھ شامل ہو گئے، چہار گانہ ادا کرنے کے بعد طلباء تسبیحات میں مصروف ہیں، بعض طلباء مراقبے میں جانے کے لیے پر تول رہے ہیں، کیونکہ عشاء سے قبل کھانا کھا کر ٹہلتے ہیں تو غنودگی کی کیفیت طاری ہو جایا کرتی ہے، سنت پڑھنے والے سنت پڑھ رہے ہیں، نفل ادا کرنے والے نفل ادا کر رہے ہیں، مراقبے میں جانے والے

8جامعہ دارالسلام کا ایک دن

8جامعہ دارالسلام کا ایک دن
مولانا حقیقت میں ہرفن مولیٰ ہیں، آپ کو سیر وسیاحت سے دلچسپی ہے، شکاریات سے دلچسپی ہے، قدیم اور مختلف ممالک کے سکے جمع کرنے سے دلچسپی ہے، ڈاک ٹکٹ جمع کرنے سے دلچسپی ہے، طب سے دلچسپی ہے، فن خطابت میں بھی درک رکھتے ہیں، عطر بنانے میں بھی ماہر ہیں، عطریات میں آپ کی پہلی پسند ناگ چمپا ہے، آپ کے بارے میں مشہور ہے کہ منہ کے چھالے کی دوا دیتے ہیں، ناچیز نے اور احسان خان نے بھی غالباً ایک آدھ مرتبہ منہ کے چھالے کی دوا آپ سے لی تھی، الحمد للہ اللہ کے فضل سے جلد شفا بھی ہو گئی۔
ابتداء سے راہ اعتدال کے مدیر چلے آرہے ہیں، راہ اعتدال میں اس وقت سے آج تک مسلسل اداریے لکھتے آ رہے ہیں، مگر احتیاط کا یہ عالم کہ آپ کے اداریے ہر آج تک کسی کو حرف گیری کرنے کی جرأت نہیں ہوئی۔
شاعری میں آپ نے اپنے ذوق کو استاد بنایا، غالباً ایک آدھ غزل علامہ شاکر نائطی کو بھی دکھائی، آپ نے شعر کے دواوین بہت گہرائی سے پڑھے، لغت سے دوستی کی، آسان زبان میں شاعری کی، خوب شہرت حاصل کی، آپ کی شاعری ہر خاص وعام کو مطالعے کی دعوت دیتی ہے، آپ بتکلف گاڑھے موٹے الفاظ استعمال نہیں کرتے۔ ناچیز نے عبدالرحیم عمریؔ کی آواز میں ’’درد کی لہریں‘‘ نامی ایک کیسٹ بنائی تھی، جو جامعہ دارالسلام میں بہت مقبول ہوئی، اس کی ابتداء مولانا کی حمد، ابوالمجاہد زاہدؔ کی نعت سے ہوتی ہے، مولانا نے جب یہ کیسٹ سنی بہت خوش ہوئے، ناچیز کے سلیقے کو سراہا، مولانا کی حمد کے دو شعر دیکھیں ؂

7جامعہ دارالسلام کا ایک دن


7جامعہ دارالسلام کا ایک دن
آپ فطرتاً نرم دل ہیں، بہت کم طلباء پر سختی کرتے ہیں، سختی کرتے بھی ہیں تو اس میں ان کی فطری نرمی شامل ہوتی ہے، آپ نے یہ معمول بنا لیا ہے ہر سال آٹھویں جماعت کے طلباء کی بھرپور دعوت کرتے ہیں، ہمیں آپ کی دعوت سے فیضیاب ہونے کا موقع ملا، اپنے شاندار گھر میں اپنے مہمانوں کا دل سے استقبال کرتے ہیں، جو مہمان بھی ایک بار ان کے گھر جاتا ہے وہ یہی کہتا ہوا واپس آتا ہے کہ ’’ایک بار کھایا ہے، بار بارکھانے